حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلام آباد-رولپنڈی/ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے تحریک جعفریہ کے سابق مرکزی سیکریٹری جنرل، ممتاز سیاسی و سماجی شخصیت انور علی اخونزادہ کی23 ویں برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ انور علی اخونزادہ کی شہادت ایک بہت بڑا سانحہ تھی جسے کسی صورت فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ایسے معتدل مزاج' مخلص اور محب وطن رہنما کا خون ناحق ارباب اقتدار کی گردنوں پر قرض ہے،مستقبل میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کا مکمل قلع قمع کرکے ملک کے عوام کو تحفظ اور امن و سکون فراہم کرنا انتہائی ضروری ہے۔
علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ مکتب تشیع کی پوری تاریخ قربانیوں سے عبارت ہے اور ارض پاک کی داخلی سلامتی اور وحدت کی خاطر بھی خاص طور پر کئی دہائیوں سے جانوں کے نذرانے پیش کئے گئے لہذا ان شہداء کے قدردانوں کو چاہیے کہ وطن عزیز کی وحدت و استحکام کے لئے ملک میں محروم و مظلوم طبقات کو درپیش مسائل ً فرقہ واریت کے خاتمے' طبقاتی تقسیم 'بد عنوانی' بے راہ روی اورمعاشرتی مسائل کے حل کے لیے تا دم آخرجدوجہدجاری رکھیں۔ اس کے علاوہ پاکستان کو درپیش دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مکمل عزم اور جذبے کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں۔
علامہ ساجد نقوی نے شہیدانور علی اخونزادہ کی قومی و ملی خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لئے خصوصی دعا کرتے ہوئے کہا کہ دور حاضر میں اسلامیان پاکستان کو اتحاد و وحدت کی جس قدر ضرورت ہے اس سے پہلے کبھی نہ تھی لہذا ہمیں باہمی اتحاد اور داخلی وحدت کو قائم رکھنے کے لئے اہم اقدامات کرنے ہوں گے کیونکہ ملک کی موجودہ داخلی صورت حال انتہائی گھمبیر اور تشویشناک ہے۔